نیو ڈارونزم یا ماڈرن سینتھسز کے مطابق ارتقاء ایک ایسا پروسیس ہے جو نہایت آہستہ آہستہ (Gradualism) سیلیکشن پریشر کی سمت میں مجموعی طور پہ صرف فطری چناؤ کے ذریعے لمبے عرصے میں اکٹھی ہونے والی اڈاپٹیشنز سے ہوتا ہے۔ یہ ڈارونین تھیوری کا بنیادی اور اہم ترین دعویٰ (Tenet) ہے۔ ارتقاء کا نام لیتے ہی عوام کے ذہن میں یہ نقشہ آتا ہے۔ سائنس میڈیا بھی ایسی ہی وضاحتوں سے بھرا ہوا ہے کہ ارتقاء مسلسل اڈپٹیشنز کا سلسلہ ہے جو ماحولیاتی سیلیکشن پریشر کی سمت میں سروائو کرنے کا نام ہے اور اسی کے نتیجے میں میکرو ارتقاء ہوتا ہے اور نئی اقسام کے جاندار وجود میں آتے ہیں۔ جو جاندار ماحول سے مطابقت پیدا کر گئے وہ بچ گئے جو نہیں کر سکے وہ ناپید ہوگئے۔ ایسے ارتقائی ماڈل کو Paleontology کی فیلڈ Directional Evolution اور عام فہم انداز میں ڈارونین ارتقاء کہتے ہیں۔ مثال کے طور پہ اگر ایک خشکی کا جاندار Indohyus پانی کے قریب رہنا شروع کر دے تو اس پہ اس ماحول میں بقا کا پریشر ہوتا ہے۔ اس وجہ سے اس جاندار میں پانی میں رہنے والی اڈپٹیشنز اکھٹی ہونا شروع کر دیتی ہیں جو فطری چناؤ کرتا ہے جبکہ اڈاپٹیشنز رینڈم میوٹیشن سے آ
پاکستان کا واحد مستند سائنس گروپ