Skip to main content

ہم جنس پرستی اور میڈیکل سائنس ! Homosexuality

ہم جنس پرستی اور سائنس !
#Homosexuality and science!
________________________________

ازقلم : حسن خلیل چیمہ
________________________________________________

ایک وقت تھا جب الحاد فلسفے کا سہارا لے کر لوگوں کو انکار خدا پر قائل کرتا اور مذہب کو قدامت پرست سوچ اور دقیانوسی کہہ کر رد کرتا لیکن الحاد کا یہ وار کامیاب نہیں ہوا اور الحاد نے پھر سائنس کا سہارا لیا اور نامکمل سائنسی علم کی آڑ میں مذہب مخالف تحریک شروع کی جس کی ایک وجہ عیسائیت میں تعصب پرستی اور بائبل کی تحریف شدہ سائنس سے متصادم عبارات تھیں یہی وجہ تھی کہ مغرب میں پہلے پہر سائنسی علم کی ترویج کرنے والے کو موت تک کی سزا سنائی جاتی اور ہزاروں سائنس دان موت کی بھینٹ چڑھا دیئے گئے جبکہ دوسری طرف مسلمانوں نے سائنسی علم کو آزادی سے پروان چڑھایا اور سائنسی علم کی بنیاد رکھی جو بعد میں مغرب کیسے منتقل ہوا یہ ایک لمبی تاریخ ہے یہاں ہم سائنس اور الحاد کی بات کریں گے تو الحاد نے جب شروع میں سائنس کا سہارا لیا تو بعد میں سائنس کے نام پر بہت سے خود ساختہ نظریات بھی گھڑ لئے جس کی سادہ سی مثال ڈارون کا نظریہ ارتقاء ہے جو کہ نامکمل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سائنسی نظریہ ہے لیکن الحاد نے اس کو انکار خدا کی بنیاد بنا لیا اور یوں ایک پوری صدی ہونے کو ہے کہ الحاد ڈارون کے نامکمل سائنسی نظریے کی بنیاد پر مذہب کا رد کرنے پر بضد ہے جبکہ جدید سائنس اس کی تردید کرتی نظر آتی ہے اور ہزاروں نئی ریسرچز نظریہ ارتقاء کے رد میں پبلس ہو چکی ہیں اور سینکڑوں سائنسدانوں نے اس کو بوکس قرار دیا اور دستبردار ہو چکے ہیں لیکن الحادی آج بھی انکار خدا کرتے وقت اس کو دلیل بناتے ہیں جوکہ ان کی کم علمی اور سائنسی علم کو اپنی تعصب پرستی کے لئے استعمال کرنے کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

کچھ ایسا ہی آج کل پاکستان میں ہو رہا ہے اور ہوتا آ رہا ہے لیکن اب یہ چیز کچھ حد سے بڑھ گئی ہے ۔ اس جدید سائنسی دور اور ذرائع ابلاغ کے ہوتے ہوئے جہاں آپ کسی کو آسانی سے گمراہ نہیں کر سکتے وہیں کچھ زیادہ تر افراد کی تعداد ایسی ہے جو آسانی سے گمراہ ہو جاتے ہیں مطلب وہ سنی سنائی باتوں پر یقین کرتے اور کسی دو ٹکے کے قلم کار کی بات کو حرف آخر سمجھتے ہیں کیونکہ وہ اپنی بات کو سائنس کے رائپر میں لپیٹ کر جو ان کے ذہنوں میں ٹھونستا ہے ۔
کچھ ایسا ہی پچھلے دنوں مشت زنی کو لے کر کیا گیا جب ایک غیر اخلاقی عمل کو سائنس سے درست ثابت کیا گیا جبکہ اس کے بہت سے سائنسی پہلو اور نقصانات کو چھپایا گیا جبکہ ایلوپیتھی کی بے بسی کو بڑھا چڑھا کہ پیش کیا گیا تو اس کے ساتھ ہی گائے بھینس کے انسانی جسم پر خودساختہ نقصانات پر بھی بات کی گئی جو کہ خالصتا سوڈوسائنس تھی جس کا در میں پہلے ہی لکھ چکا ہوں ۔

اب حال ہی میں ہم جنس پرستی کو پرموٹ کیا جا رہا ہے اور ایسے ایک مکمل سائنسی عمل کہا جا رہا ہے جبکہ پاکستانی لوگوں کو قدامت پرست کہا گیا تو دوسری طرف مذہب پر حلال حرام کئے جانے پر بھی خاصی تنقید کی گئی جبکہ وہاں مذہب پر بات کرنے پر پابندی ہے لیکن مسلمانوں کے لئے!

برحال ہم جنس پرستی کے سائنسی پہلو کا جائزہ لیا جائے تو پہلے اس کو ارتقاء سے جوڑا جاتا تھا اور Gay Gene کا کہہ کر کہا جاتا کہ یہ ایک ارتقائی اور فطری عمل ہے جبکہ جدید سائنس نے اس بات کو مکمل غلط ثابت کیا ۔ جس کا رد صہیب زبیر بھائی کی اس پوسٹ میں سائنسی پیپرز اور آرٹیکل سے بہت پہلے گیا جا چکا ہے الحمداللہ 👇
https://m.facebook.com/groups/1191878070977827?view=permalink&id=1351698364995796

ویسے ہم جنس پرستی کے رد پہ اوپر دی گئی پوسٹ ہی کافی ہے ۔
لیکن پھر بھی لوگوں کی تسلی کے لئے میں یہاں کچھ مزید سائنسی پہلو اجاگر کرنا چاہوں گا اور بتانا چاہوں گا کہ کیسے سائنس کی آڑ میں سوڈو سائنس پھیلائی جا رہی ہے اور کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں !
جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ ہر برائی کی شروعات معزز کہلائے جانے والے مغربی معاشرے سے ہوتی ہے جو ہر وہ غیر فطری اور غیر اخلاقی حرکت کرتے ہیں جس سے ان کو مزہ آتا ہوں یا تسکین ملتی ہو پھر وہ نشہ آوار اور خطرناک ڈرگر ہوں یا پھر اپنے جسم کے ساتھ غیر ضروری چھیڑ چھاڑ جبکہ یہ جانتے ہوئے کہ اس کے خطرناک نتائج بھگتنے پڑھ سکتے ہیں پھر بھی وہ باز نہیں آتے اور اپنے نفس کی تسکین کے لئے وہ کر گزرتے ہیں !
ایسا ہی ایک عمل ہم جنس پرستی ہے جس کو لے کر میڈیکل سائنس بہت سے خدشات کا اظہار کرتی ہے لیکن پھر بھی ہم جنس پرستوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ان کے لئے قوانین بنائے جاتے ہیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے مغرب میں ان کو LGBTIQ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ لوگ ایک تنظیم کی طرح کام کرتے ہیں اس کے علاوہ پرونوگرافی اور برہنہ احتجاجوں وغیرہ میں بھی انھیں لوگوں کی کثیر تعداد شرکت کرتی ہے ۔

برحال یہ تو ان کا ہلکا سا تعارف تھا اب بات کرتے ہیں کہ ہم جنس پرستی کے نقصانات کیا ہیں اور میڈیکل سائنس اس بارے میں کیا کہتی ہے
https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4957661/
اوپر دیئے آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانس جینڈر خواتین (وہ خواتین جنہوں نے جنس کی تبدیلی کی ہو) میں ایچ آئی وی انفیکشن کے چانسز بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4771012/
اوپر دیئے آرٹیکل بتایا گیا ہے کہ ہم جنس پرستی کسی قسم کی کوئی دماغی بیماری نہیں ہے بلکہ یہ نارمل سے ہٹ کر ایک جنسی رویہ ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ جینیاتی بیماری ہے جو کہ بالکل غلط ہے۔
https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4957774/
اوپر دیئے آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ ہم جنس پرست مردوں میں ایک جنسی طور پر پھیل سکنے والی بیماری syphilis کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC5219803/
اوپر دیئے آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ ہم جنس پرست مردوں میں سائیکولوجیکل معاشرتی مسائل کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔
https://www.ncbi.nlm.nih.gov/pmc/articles/PMC4601552/
اوپر دیئے آرٹیکل کے مطابق امریکی کالے مردوں میں ایچ آئی وی ایڈ کی شرح ان مردوں میں بہت زیادہ ہے جو ہم جنس پرست رہے ہیں۔ ہم جنس پرستی ایڈز کی بیماری پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ سب سے پہلے ایڈز دریافت بھی ہم جنس پرست مردوں میں ہوئی تھی۔

اس کے علاؤہ ہم جنس پرستی پر مزید کچھ سینکڑوں آرٹیکل موجود ہیں جو اس کو ایک برائی اور بری لت ہے لیکن پھر بھی ہمارے دیسی لبرل اور دیسی سائنسدان اس کو مشت زنی کی طرح ایک صحت بخش اور اچھی عادت قرار دیتے ہیں بنا سائنس کو پڑھے اور سمجھے جبکہ کہنے کو ان کی ہر بات کی بنیاد سائنس پر رکھی جاتی جبکہ حقیقتاً یہ لوگ سوڈوسائنس بیان کرتے اور کسی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں ۔ ان کا ایجنڈا سائنس کی ترویج بلکل بھی نہیں بلکہ سائنس کے نام پر بے حیائ اور غیر اخلاقی حرکات کو عام کرنا ہے اور مسلم معاشرے کو اخلاقی نقصان پہنچانا ہے جس کے لئے یہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں جبکہ بات رہی سائنس کی تو آپ نے دیکھ ہی لیا کہ سائنس ان کے کسی دعوے کو سپورٹ نہیں کرتی بلکہ ارتقاء ، مشت زنی ،گائے بھینس کے دودھ کے نقصانات اور اب ہم جنس پرستی پر بھی ان کے سوڈو سائنس نظریات کا رد کرتی نظر آتی ہے ۔
امید کرتا کہ آپ ایسے سائنسی جاہلین کی حوصلہ شکنی کریں گے اور ایسے افراد کے خلاف آواز اٹھائیں گے جو سائنس کے نام پر سوڈوسائنس پھیلاتے اور سائنسی علم کو داغدار کرنے پر تلے ہیں اگر کسی کو مغربی تقلید کا زیادہ ہی شوق ہے تو وہ مغرب چلا جائے ہمارے معاشرے کو سائنس کے نام پر برباد مت کرے

ہم جنس پرستی کے نقصانات پر کچھ مزید آرٹیکل کا لنک ذیل میں دیا گیا ہے
https://www.google.com/url…

https://www.google.com/url…

https://www.google.com/url…

امید کرتا ہوں کہ آپکو اس تحریر سے کچھ نیا سیکھنے کو ملا ہو گا ۔
انشاء اللہ زندگی رہی تو پھر ایسے ہی موضوعات ہر لکھتا رہوں گا ۔
اللہ نگہبان 🖤

Comments

Popular posts from this blog

|Endocrine and Exocrine glands

|Endocrine and Exocrine glands|  وَفِي أَنفُسِكُمْ ۚ أَفَلَا تُبْصِرُونَ تحریر : حسن جیلانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اینڈوکراین گلینڈ endocrine glands کو ductless glands بھی کہا جاتا ہے ۔ اینڈو کا مطلب ہے اندر اور کراین کا مطلب ہے اخراج تو اس حساب سے یہ گلینڈز اندر یعنی خون کے اندر اپنے مواد کو خارج کر دیتی ہے ۔ یہ گلینڈز اپنے ٹارگٹ سے عام طور پر دور واقع ہوتے ہے مثال کے طور پر pineal gland , pituitary gland hypothalamus وغیرہ ۔  اینڈوکراین گلینڈ endocrine gland اپنے مواد کو یعنی پیدا ہونے والی ہارمونز کو ڈائریکٹلی خون یا lymph nodes میں خارج کر دیتی ہے مثال کے طور پہ ایڈرینل  adrenal gland جو ایک اینڈوکراین گلینڈ ہے جو ایڈرینل میڈولا adrenal medulla میں پیدا کردہ   adenaline ہارمون  کا اخرج کرتی ہے یہ گلینڈ اپنے ہارمون کو ڈایرکٹلی خون blood میں شامل کر دیتا ہے ۔ ایگزوکراین گلینڈز exocrine glands کو duct gland بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس قسم کے گلینڈز کے ساتھ ڈکٹس ducts موجود ہوتی ہے اور خون کے بجایے اپنا مواد ڈکٹس کو مہیا کرتی ہے ۔ ایگزو کا

چمگادڑ کے 53 ملین سال پرانے فاسلز

|Sudden Appearance of Bat Fossils 53 Myr ago| چمگادڑ (Chiroptera) ایک اڑنے والا ممالیہ جاندار ہے۔ جو دنیا کے تقریباً ہر کونے میں پائی جاتی ہے۔ ان کو عام طور پہ دو گروپس میں بانٹا جاتا ہے ایک Megabats اور دوسرا Microbats یعنی چھوٹی چمگادڑیں اور بڑی چمگادڑیں۔ بڑی چمگادڑوں کے پروں کا پھیلاؤ چھ فٹ تک ہو سکتا ہے اور یہ عام طور پہ درختوں کے پھل اور پتے وغیرہ کھاتی ہیں جبکہ چھوٹی چمگادڑ کیڑے مکوڑے اور چھوٹے جانداروں کو خوراک بناتی ہیں۔ ان کے بارے بہت سی افسانوں داستانیں بھی موجود ہیں۔ ڈریکولا سے لے کر Batman تک انکو افسانوں کرداروں سے جوڑا گیا ہے ایک اور افسانوی کہانی نیو ڈارنین ارتقاء کی ہے جس کے مطابق چمگادڑوں کا چوہے جیسے جاندار سے ارتقاء ہوا۔ ہمیشہ کی طرح اس قیاس آرائی کا کوئی بھی ثبوت موجود نہیں۔ چاہے جتنا مرضی پرانا فاسل دریافت ہو جائے وہ واضح طور پہ چمگادڑ ہی ہوتا ہے۔ چمگادڑ (Chiroptera) کی 1300 مختلف اقسام یا سپیشیز ہیں اور یہ تمام ممالیہ جانداروں کی سپیشیز کا 20 فیصد حصہ بنتا ہے۔ یہ ممالیہ جانداروں کا دوسرا سب سے زیادہ species rich آرڈر (order) ہے۔ میں PLOS جریدے میں 2017 کے سائ

موبائل فون پروسیسرز

موبائل فون پروسیسرز ، ان کی اقسام اور کیوں ضروری ہے اچھی میموری اور ریم کی بجائے ایک اچھا پروسیسر  بہترین کارکردگی کے لئے آج کل جس طرح ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی ہو رہی ہے اسی طرح موبائل انڈیسٹری میں بھی جدت آتی جا رہی ہے۔ آئے دن محتلف موبائل کمپنیز نئے نئے موبائل فونز متعارف کروا رہی ہیں جو بہترین میموری ، ریم، کیمرہ اور پروسیسر کے حامل ہونے کی وجہ سے بہترین کارکردگی بھی دیکھاتے ہیں ۔ ہم میں سے اکثر لوگ موبائل فون خریدتے وقت میموری اور ریم پر توجہ دیتے ہیں جبکہ کسی بھی موبائل فون کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں میموری اور ریم سے زیادہ موبائل فون کے پروسیسر کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ میں ایسا کیوں کہہ رہا ہوں اور کس بنیاد پر ؟ اور موجودہ دور میں موبائل فون کے اندر کون کون سے پروسیسر  استعمال کیا جا رہے ہیں ؟ چلے جاتے ہیں اپنی اس تحریر میں ۔۔۔۔۔۔!!! _______________________________________________ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ پروسیسر کتنا اہم کردار ادا کرتا ہے پھر وہ ہمارے موبائل فونز ہوں یا پھر کمپیوٹر سسٹم  ۔ تو بھائی اگر آپ کے فون کا  پروسیسر بیکار ہے تو مطلب آپ کا فون بھی بیکار ہے ۔ اب ج